حافظ آباد میں شوہر کے سامنے خاتون کا مبینہ گینگ ریپ: ’واقعے کے بعد مدعی مقدمہ خود ملزمان کا سراغ لگاتا رہا‘ پولیس کا دعویٰ
صوبہ پنجاب کے وسطی شہر حافظ آباد میں پولیس ایک ایسے مقدمے کی تفتیش کر رہی ہے جس کی درج ایف آئی آر کے مطابق مبینہ طور پر چار نامعلوم افراد نے ایک خاتون کو اس کے شوہر کے سامنے ریپ کا نشانہ بنایا اور اس دوران وہ ان کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔
مقامی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس واقعہ کو ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے اور مقدمے کا اندراج پولیس میں اس وقت کروایا گیا جب ملزمان کی جانب سے مبینہ گینگ ریپ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی۔
اس واقعہ سے متعلق جو مقدمہ درج کیا گیا، اس کے مدعی گینگ ریپ کا شکار ہونے والی خاتون کے شوہر ہیں۔
یہ مقدمہ 3 جون کو حافظ آباد کے تھانہ کسوکی میں درج کیا گیا، جس میں چار ملزمان کو نامزد کیا گیا جو نامعلوم ہیں اور پولیس ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
اس معاملے کی ایف آئی آر کے مطابق ’خاتون کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان نے دونوں میاں بیوی سے مبینہ طور پر اسلحہ کے زور پر جنسی عمل بھی کروایا اور اس کی بھی ویڈیو بنانے کے بعد فرار ہو گئے۔‘
ایف آئی آر میں کیا کہا گیا؟
اس واقعے سے متعلق حافظ آباد کے تھانہ کسوکی میں درج ایف آئی ار میں مدعی مقدمہ نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 25 اپریل کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنی بہن کو ملنے کے لیے موٹر سائیکل پرنوشہرہ ورکاں گئے جبکہ گھر واپسی پر شام ہو گئی تھی اور راستے میں ان کی بیوی ایک شوگر مل کے پاس رفع حاجت کے لیے موٹرسائیکل سے اتریں۔
ایف آئی ار کے مطابق اسی اثنا میں ایک شخص نے مدعی مقدمہ سے شام کے وقت اس جگہ پر رکنے کی وجہ پوچھی جس پر انھوں نے بتایا کہ ان کی بیوی رفع حاجت کے لیے گئی ہے تو اسی وجہ سے وہ یہاں پر رکے ہوئے ہیں۔
مدعی مقدمہ کا مزید کہنا تھا کہ اسی دوران میں ملزم کا ایک اور ساتھی بھی وہاں پر آگیا اور اس کے کچھ دیر بعد ہی ملزمان کا تیسرا ساتھی بھی وہاں پہنچ گیا۔
اس واقعے کی ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ نے دعویٰ کیا کہ ملزمان ان دونوں میاں بیوی کو کچھ فاصلے پر واقعہ قبرستان کے پاس لے گئے جہاں پر ان مسلح ملزمان نے دونوں میاں بیوی کو برہنہ کر دیا۔
مدعی مقدمہ نے بتایا کہ ملزمان نے (مدعی مقدمہ) کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور ان کی آنکھوں کے سامنے ان کی بیوی کو مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا جبکہ مدعی مقدمہ ایسا نہ کرنے کے حوالے سے ملزمان کی منتیں بھی کرتے رہے لیکن ملزمان باز نہ آئے اور ان کی بیوی کو ریپ کا نشانہ بناتے رہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان جب اس خاتون کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنا رہے تھے تو ان کا ایک ساتھی اس واقعے کی ویڈیو بھی بنا رہا تھا۔
مدعی مقدمہ نے پولیس کو بتایا کہ اپنی عزت بچانے کے لیے انھوں نے اس واقعہ کی رپورٹ فوری طور پر پولیس میں درج نہیں کروائی تھی لیکن جب اس واقعہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی گئی تو پھر انھوں نے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے متعلقہ تھانے میں درخواست دی۔
ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملزمان نے ان سے دو موبائل فون، دو تولے سونا اور 2500 روپے بھی چین لیے۔
بی بی سی نے مدعی مقدمہ سے اس واقعہ اور مقدمے کی تفتیش میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں جاننے کے لیے متعدد بار رابطہ کیا لیکن انھوں نے اس پر اپنا کوئی ردعمل نہیں دیا۔
What's Your Reaction?
Like
0
Dislike
0
Love
0
Funny
0
Angry
0
Sad
0
Wow
0